" دولت_دنیا امام علی۴ کی نظر میں "
منقول ہے کہ ایک روز امیر المومنین علیہ السلام مسجد_کوفہ تشریف فرما تھے-
اصحاب نے کہا :
" یا امیر المومنین۴ ! یہ کیا بات ہے کہ مال و دولت آپ کے دوستوں سے زیادہ آپ کے دشمنوں کو دیا گیا ہے ؟؟؟
آپ۴ نے ارشاد فرمایا :
" کیا تمہارا خیال ہے کہ ہم مال_دنیا کے خواہش مند ہیں اور خدا ہمیں دولت عطا نہیں کرتا ؟؟ یہ کہ کر آپ نے کچھ سنگریزے اٹهاۓ ، لوگوں نے دیکھا کہ وہ سب بیش قیمت جواہرات تھے"
آپ نے ارشاد فرمایا :
" اگر ہم چاہیں تو تمام روۓ زمین جواہرات بن جائیں ، مگر ہم دولت _دنیا کے طلبگار نہیں ہیں، یہ کہہ کر آپ نے وہ تمام جواہرات پھینک دے جو پھر سنگریزے بن گئے"
{ روح الحیات ، صفحہ_١٧٢}
منقول ہے کہ ایک روز امیر المومنین علیہ السلام مسجد_کوفہ تشریف فرما تھے-
اصحاب نے کہا :
" یا امیر المومنین۴ ! یہ کیا بات ہے کہ مال و دولت آپ کے دوستوں سے زیادہ آپ کے دشمنوں کو دیا گیا ہے ؟؟؟
آپ۴ نے ارشاد فرمایا :
" کیا تمہارا خیال ہے کہ ہم مال_دنیا کے خواہش مند ہیں اور خدا ہمیں دولت عطا نہیں کرتا ؟؟ یہ کہ کر آپ نے کچھ سنگریزے اٹهاۓ ، لوگوں نے دیکھا کہ وہ سب بیش قیمت جواہرات تھے"
آپ نے ارشاد فرمایا :
" اگر ہم چاہیں تو تمام روۓ زمین جواہرات بن جائیں ، مگر ہم دولت _دنیا کے طلبگار نہیں ہیں، یہ کہہ کر آپ نے وہ تمام جواہرات پھینک دے جو پھر سنگریزے بن گئے"
{ روح الحیات ، صفحہ_١٧٢}
No comments:
Post a Comment